پرانے مکانوں پر شاہی تالے لگے دیکھے
میں نے گلے شکوے اک مسکان سے سلے دیکھے
.
رشتوں کے قدردان رلتے دیکھے
اپنے، پیسے کے ترازو میں تلتے دیکھے
میں نے گلے شکوے اک مسکان سے سلے دیکھے
.
اونچے خواب آنکھوں کی چمک میں دیکھے
منزلوں کی کھوج حوصلوں میں دیکھے
سہارے دینے والے اخیر بے سہارا دیکھے
میں نے گلے شکوے اک مسکان سے سلے دیکھے
.
سوچ کے معیار حد سے گرے دیکھے
یاروں کے دل خلش سے ابھرتے دیکھے
درد کے موتی آنکھ سے ٹپکتے دیکھے
میں نے گلے شکوے اک مسکان سے سلے دیکھے
.
20- April-2023
wahh wahh am a big fan