picture credits: Pinterest
زندگی کی رت اپنے جوبن پر ہے
کچھ حال دل بھی ہے مضطرب
کچھ زیر جنبش بھی ہے جوش
اک عمر لگی پر ہے ہم میں آج
‘اک رمک لازوال
‘اک کسک پر اسرار
! اک جمبش از کمال
,ارے آج جو بھی کہیں گے
! بر ملا کہیں گے
.
کٹھن منزل ہے، اسباب قلیل
یہ جنگ کا اعلان ہے،دشمن کی للکار ہے
بہت ہوا یہ چھپنا چھپانا، ڈرنا ڈرانا
وہی پرانی ریت روایات، وہی اپنا پرایا
ہوتی ہے قیامت؟
سجتا ہے محشر؟
آتی ہے موت ؟
– ڈر نہی.
آج جو بھی کہیں گے
! بر ملا کہیں گے
.